ایک لڑکی اپنے والد کے ساتھ بُک شاپ میں کتابیں فروخت کررہی تھی کہ اپنے بوائے فرینڈ کو اپنی طرف آتے ہوئے دیکھا.
کہنے لگی: کیا آپ المانی کی کتاب" ابو میرے برابر میں کھڑے ہیں" خریدنے آئے ہیں؟
لڑکے نے جواب دیا: نہیں میں توماس ہرنانیر کی کتاب" کب ملو گی" خریدنے آیا ہوں.
لڑکی: یہ کتاب ہمارےپاس نہیں البتہ باتریس فرد کی کتاب " کل یونیورسٹی میں " مل سکتی ہے.
لڑکا: اچھی بات ہے لیکن کل آپ بلجیکی برنار کی کتاب " رات کو فون پہ بات ہوسکتی ہے" لاسکتی ہیں؟
لڑکی: ہاں کیوں نہیں. کیا آپ میشیل دانیال کی کتاب " رات دس بجے کے بعد" بھی خریدنا پسند فرمائیں گے؟
لڑکے نے جواب دیا: بسرو چشم.
جب لڑکا چلا گیا تو باپ نے بیٹی سے کہا: کیا یہ لڑکا ان ساری کتابوں کا مطالعہ کرسکےگا؟
بیٹی نے کہا: جی ہاں یہ ذہین ہے اور یونیورسٹی میں شریف طالبعلم ہے.
والد: اچھی بات ہے بیٹی لیکن میرے پاس تم دونوں کیلئے دو بہترین کتابیں ہیں. یہ کتابیں تم دونوں ضرور پڑھنا. ایک ھولندی فرانک مارتیز کی کتاب " میں بےوقوف نہیں ہوں سب کچھ سمجھ گیا ہوں " ہے اور دوسری روسی موریس ھنری کی کتاب " کل اپنے چچازاد کے ساتھ شادی کیلئے تیار رہو " ہے